چوتھے اصدار کا مُقدمہ

اس چوتھے اصدار میں دو محترم بھائیوں کی تجویز پر تین مضامین شامل کیےجا رہے ہیں ، ان میں سے دو کی شمولیت کا مقصد اس با ت کو واضح کرنا اور ان شاء اللہ سمجھنا ہے کہ عید میلاد والا یہ معاملہ اور ہر دِین سے متعلق ہر ایک معاملہ سمجھنے اور اس سے متعلقہ مسائل و احکام سمجھنے کے لیے اللہ نے ہمارے لیے کچھ کسوٹیاں مقرر فرما کر ان کے استعمال کا طریقہ بھی مقرر فرما دیا ہے ،

اگر ہم دینی مسائل کو اللہ کی مقرر کردہ کسوٹیوں کے مطابق ، اور اللہ کی مقرر کردہ کسوٹیوں کو اللہ کے مقرر کردہ طریقے کے مطابق استعمال کر کے نہ سمجھیں تو سوائے گمراہی کے اور کچھ نہیں ملتا ، جس کی ایک بڑی مثال یہی " میلاد النبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم " ہے ،

اور اس کے علاوہ ایسے مسائل کا ایک انبار ہے جنہیں اللہ کی مقرر کردہ ان کسوٹیوں پر پرکھنے کی بجائے فلسفے ، علم الکلام ، منطق ، عقل، ذاتی سوچ و فکر ، وغیرہ کے مطابق سمجھنے کی کوشش میں اختلافی اور گویا کہ کبھی حل نہ ہوسکنے والے مسائل بنا دیا گیا ہے ،

اور تیسرے مضمون کی شمولیت کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی محبت کا تقاضا ان کی مکمل ، بلا مشروط کسی حیل و بہانے اور کسی تاویل کے بغیراطاعت ہے ، نہ کہ صرف اُن کی محبت کا دعویٰ کرتے ہوئے اللہ اور اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے فرامین کی خلاف ورزی کرنا ،

اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں ہر گمراہی سے محفوظ رکھے ،

عادِل سُہیل ظفر

12 / 3/1431ہجری

15/02/2010 عیسوی


0 تبصرے:

تبصرہ کریں ۔۔۔