::::::::::::::::ایک ضروری بات ::::::::::::::::

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی تاریخ پیدائش کے بارے میں جو یہ بیان کیا جاتا ہے کہ بارہ ربیع الاول ہے ، تو یہ ایسی بات ہے جِسے محدثین ، محقیقن نے رد کیا ہے ، اِمام الالبانی نے ، اِمام ابنِ کثیر کی ''' سیرتِ نبویہ ''' کی تخریج و تحقیق کی اور ''' صحیح سیرتِ نبویہ ''' تیار کی ، اِس میں اُنہوں نے لکھا کہ '''' تاریخ ولادت کے بارے میں جتنے بھی اقوال ہیں سب کے سب علم مصطلح الحدیث کی کسوٹی پر عیب دار ہیں ، سوائے اُس روایت کے جو اِمام مالک نے صحیح سند سے نقل کی ہے اور وہ روایت بتاتی ہے کہ ::: ''' تاریخ ولادت آٹھ ربیع الاول ہے '''

الاِمام المحدث عبدالرحمان السھیلی (وفات ٥٨١ہجری )نے ''' الروض الأنف/مطبوعہ دار احیا التراث الاِسلامی /بیروت/لبنان '''میں لکھا کہ ''' بارہ ربیع الاول والی روایات کا مدار زیاد بن عبداللہ البکائی نامی راوی ہے ، جو کہ ضعیف ہے ''' جیسا کہ اِمام محمد بن احمد بن عثمان شمس الدین الذہبی نے ''' من تکلم فیہ ''' میں بیان کیا ۔

اور مزے کی بات جو کہ اِمام محمد بن محمد ابنِ خلکان (وفات ٦٨١ ہجری)نے ''' وفیات الاعیان /ترجمہ ٥٤٧/جز ٤/صفحہ١١٨/مطبوعہ دارالثقافۃ /بیروت/لبنان ''' میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نشر کرنے والے مظفر الدین الکوکبری ابو سعید کے بارے میں بیان کی کہ ''' ایک سال آٹھ ربیع الاول کو اور ایک سال بارہ ربیع الاول کو میلاد کیا کرتا تھا کیونکہ یہ دو مختلف روایات ہیں '''

میلاد ''' منوانے اورمنانے ''' والے میرے کلمہ گو بھائیوں سے یہ پوچھا جانا چاہئیے کہ وہ کِس بُنیاد پر بار ہ ربیع الاول کو ہی درست تاریخ جانتے ہیں ؟

اِمام السھیلی نے ''' الروض الانف ''' میں لکھا کہ ''' رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی تاریخ وفات کے بارے میں صحیح اور حق بات یہ ہی ہے کہ وہ بارہ ربیع الاول ہے '''

میلاد ''' منوانے اورمنانے ''' والے مسلمانوں سے یہ پوچھئیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی پیدائش زیادہ بڑی خوشی ہے یا اُن کا دُنیا سے رخصت ہو جانا زیادہ غم و اندوہ ؟؟؟ جواب سے وہ خود ہی اپنی محبت رسول صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کا اندازہ فرما لیں۔

============================================


0 تبصرے:

تبصرہ کریں ۔۔۔